آٹھویں قومی اہلِ قلم کانفرنس

0
50

رپورٹ : شیخ فرید
ادب شائشتگی کا وہ پیمانہ ہے جس سے معاشرتی روّیوں اور سماجی اقدار کو جانچا جا سکتا ہے ، ادب کتنا با مقصد ہو گا معاشرتی سلجھاوُ اور تہذیب و تمدن کا حسنِ جمال اور انسانی خوبصورتی اِتنی ہی جاندار اور مثالی ہو گی کہ آس پاس کا ماحول اُس پر مثبت ، تعمیری اور فعال اثرات مرتب کرنے کا سبب بن جاتا ہے ، اِسی نظریے کو تقویت دینے کیلیے اہلِ۔قلم کی کانفرنس اور ورکشاپ کے انعقاد کو یٰقینی بنایا جاتا ہے ، اِسی طرح آٹھویں قومی اہلِ قلم کانفرنس فاوُنٹین ہاوُس لاہور میں منعقد کی گئی جس کا اہتمام اکادمی ادبیاتِ اطفال اور ماہنامہ پھول نے فاوُنٹین ہاوُس کے تعاون سے کیا ، جس کی کامیابی کا سہرہ ڈاکٹر عمران مرتضیٰ اور شعیب مرزا کے سر سجایا جا سکتا ہے۔

فاؤنٹین ہاؤس کے لیے یہ ایک تاریخی دن ہے کہ آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے تمام صوبوں سے نمایاں ادیب، شاعر اور صحافی یہاں موجود ہیں۔ نئی نسل کے نفسیاتی مسائل، منشیات کا استعمال اور بڑھتی ہوئی بے راہروی کے خاتمے میں اہل قلم اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار میڈیکل سپرنٹنڈنٹ فاؤنٹین ہاؤس ڈاکٹر سید عمران مرتضیٰ نے آٹھویں قومی اہل قلم کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یہ کانفرنس فاؤنٹین ہاؤس، اکادمی ادبیات اطفال ، تعمیر پاکستان پبلی کیشنز اینڈ فورم اور اخوت کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں ملک بھر سے تقریباً دو سو ادیبوںنے شرکت کی۔ ایڈیٹر پھول”محمد شعیب مرزا“ نے کہا کہ ملک بھر کے ادیب سماجی تبدیلی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے میں مصروف ہیں اور نئی نسل کی تربیت اور کردار سازی ان کی پہلی ترجیح ہے۔ ڈاکٹر شاہد اے ضیاءنے اپنے خطاب میں کہا کہ اچھی کتب کے مطالعے کا شوق انسان کو کئی برائیوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس لیے مطالعہ کے رجحان کو فروغ دینا چاہیے۔۔ کانفرنس کے مختلف سیشنز سے نامور سکالرزحافظ فرقان ، ڈاکٹر طارق شریف زادہ، ڈاکٹر وحید الزماں طارق، حسین احمد شیرازی، ڈاکٹر اظہار الحق، ڈاکٹر فرحت عباس، فاطمہ قمر، فرزانہ شہزاد خاں،ڈاکٹر فضیلت بانو، سید اعجاز گیلانی اور تسنیم جعفری نے خطاب کیا۔ایوارڈ تقسیم کیے گئے۔ تلاوت عزیر رفیق اور نعت کی سعادت ڈاکٹر سرور حسین نقشبندی نے حاصل کی۔ الوینہ علی خان اور اسماءجمشید نے کمپیئرنگ کی۔کانفرنس میں تسنیم جعفری ایوارڈ،اخوت ایوارڈ، پروفیسر سید محمد مرتضیٰ ایوارڈ، پروفیسر دلشاد کلانچوی ایوارڈ، لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور ادب اطفال ایوارڈ بھی دیے گئے۔

فاؤنٹین ہاؤس کے مریض ممبران نے خوبصورت پرفارمنس پیش کی جس نے تمام حاضرین کو آبدیدہ کر دیا۔ نیڈل آرٹسٹ ساجدہ حنیف نے مہمانوں اور فاؤنٹین ہاؤس کے ممبران کو ہاتھ سے بنے خوبصورت کارڈز پیش کیے۔
کانفرنس میں سے شیخ فرید ، سندھ سے پروفیسر خلیل جبار , پنجاب سے پروفیسر ریاض احمد قادری ، کے ، پی ، کے سے شاہدانور شیرازی ، آزاد کشمیر سے مدثر یوسف پاشا اور بلتستان گلگت سے حیدر خان حیدر نے نمائندگی کی ۔

اپنی رائے دیجیے

Please enter your comment!
Please enter your name here