لاہور(جواں ادب رپورٹ) اکادمی ادبیات اطفال پاکستان کے زیر اہتمام تیسری قومی کانفرنس ادب اطفال کا انعقاد، ملک بھر سے بچوں کے ادیبوں نے شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق تیسری سالانہ قومی ادب اطفال کانفرنس پر ل کانٹی نیٹل ہوٹل لاہور میں منعقد ہوئی. کانفرنس کا موضوع بچوں کے تحفظ میں رسائل اور ادیبوں کا کردار تھا.ڈاکٹر فضیلت بانو نے اظہار خیال کرتے ہوئےت سرکاری سطح پر بچوں کے ادبا کو پرائڈ آف پرفارمنس دینے کی تجویز پیش کی. کوئٹہ سے بچوں کے ادیب اور شاعر شیخ فرید نے بلوچستان کے ادیبوں کو نظر انداز کرنے کا گلہ کیا اور کہا کہ حکومت کو بلوچستان میں بھی بچوں کے ادب کے حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے. احتشام شامی نے کانفرنس کے منتظم محمد شعیب مرزا کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کیا. تقریب میں ڈاکٹر امجد ثاقب،اداکار توقیر ناصر، نذیر انبالوی ڈاکٹرعمران مرتضی،بشری رحمن،اصغرندیم سید،ڈاکٹرتحسین فراقی،ابصارعبدالعلی،ڈاکٹرفرحت عباس،پروفیسرمختاراحمد عزمی،محمدحفیظ طاہر،ڈاکٹرسمیحہ راحیل قاضی،ڈاکٹرفوزیہ سعید،پروفیس امجدشاکر،ظفرعلی راجا،پروفیسربشری شیریں،ڈاکٹراشفاق احمد ورک،وسیم عالم،سلمان عابد اور دیگر نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں کانفرنس میں ادبی خدمات پر ادب اطفال ایوارڈ بھی دیے گئے۔اس کانفرنس کو بچوں کے ادب کے حوالے سے اہم سنگ میل قراردیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ دیگر شعبوں کی طرح بچوں کے ادب پر بھی صدارتی ایوارڈ دیئے جاہیں۔تقریب میں بچوں کے ادیبوں کو شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔